میری
بیوی لن کی دیوانی
ھلو
دوستو میرا نام عمر ھے میرا لن نو انچ لمبا اور چار انچ موٹا ھے اور میرے لن کی
ٹائمنگ بہت لمبی ھے اور میرا لن فاریغ ھونے میں تین چار گھنٹے لیتا ھے اور کبھی
فاریغ ھی نہیں ھوتا میں اپنے دوستو سے تفصیل سے اپنی لائف ہسٹری شیر کرتا ھو ۔ جب
سے میری لائف میں شناز آئی تو میری لائف ھی چیز ھوگئی میری بیوی کا نام شناز ھے
اور میری بیوی بہت ھوٹ ھے اور میری بیوی ہروقت چدائی کیےلئے تیار رہتی ھے اصل میں
میری بیوی اور میں شادی سے پہلے دوست تھے ھماری ملاقات کالج میں ھوئی میں جب پڑھنے
آیا تو شَناز کا نام لڑکوں سے سُناکہ شہناز کو جو اچھا لگتا ھے بس اسی سے چدواتی
ھے میں نے جب شَناز کو دیکھا تو دیکھتا رھے گیا
شناز
اتنی خوبصورت اور بڑے ممے موٹی گانڈ دیکھ کر میں نے سوچہ کاش یہ لڑکی مجھ سے شادی
کرلے میں نے دیکھا کے شَناز لڑکوں کے ساتھ کھانا کھاتے باتیں کررہی ھے میں تو
شَناز کو دیکھا اور ھوٹ ھوگیا من کیا ابھی جاکر شَناز کے مموں کو دباؤں میں اٹھکر
شَناز کے پیچھے آیا اور شَناز کرسی پہ بیٹھکر کھانا کھاتے لڑکوں سے باتیں کررھی تھی
میں نے پیچھے سے شَناز کے بڑے مموں کو ہاتھوں سے ایسا دبایا کے شَناز فل ھوٹ ھوگئی
اور اپنے مموں کو باہر نکال کر لڑکے کو کہا اٹھو وہ اٹھا مجھے بیٹھاکر کہا اب پیار
کرو میں نے شَناز کے مموں کو خوب دبایا چوما چوسا پھر شَناز نے کہا چلو شَناز مجھے
لےکر اندر روم تھا اس میں لے گئی پھر جب شَناز نگی ھوئی تو شَناز کا نگا جسم دیکھا
تو بہت کمال کا تھا پھر چودائی کی پھر شَناز کو فون آیا کہا اندر آجاؤں جب وہ آیا
تو وہ بھی نگا ھوا پھر ھم دونوں سے شَناز نے خوب چودائی کی پھر وہ چلا گیا اب روز
شَناز مجھ سے اور دو تین چار لڑکوں سے بھی چدائی کرتی پھر میں نے شَناز سے میں نے
شناز سے کہا تم مجھ سے شادی کرلو تو شَناز نے کہا جب مجھے دو لن لینے ھونگے تو لینے
دوگے میں نے کہا ہاں لیتی رہنا بس تم مجھ سے شادی کرلو میں ہر بات مانوگا شَناز نے
کہا ٹھیک ھے پھر شَناز نے جس جس لڑکوں سے چدائی کی تو ان سب کو بتایا اور سب لڑکوں
نے مجھ سے کہا یار تم بہت لکی ھوکے شَناز تم سے شادی کے لئے مان گئی ھم سے شَناز
چدائی کرتی ھے لیکن شادی سے منع کیا پھر شَناز نے کہا تم سب میری شادی پہ آنا سب
نے کہا شَناز اس خوشی میں کوئی پارٹی ھوجائے شَناز نے مسکراکر کہا میں تم سب کے
لنوں کو آج آخری بار اپنے مموں اور چوپوں سے ایک مرتبہ تمہارے لنوں کا پانی نکالتی
ھوں لڑکوں نے کہا پھر کبھی نہیں کروگی شناز نے کہا تب کرونگی جب تم میں سے کوئی
شادی کرے گا اور اپنی بیوی میرے شوہر سے ملائیگا میں اس کی باھوں میں رھونگی شناز
نے لڑکوں کو کہا روم میں چلو پھر سب لڑکے روم میں آئے اور شَناز نے سب کے لنوں کو
اپنے مموں میں لےکر لنوں کو چوپے لگا کر پانی نکالا اور پیتی رہی پھر شہناز نے مجھ
سےکہا رات کو تیرے روم میں چل کے چدائی کرتے ہیں پھر شہناز نے اپنے مموں پہ بریزر
پہنا اور شلوار پہنی پھر قمیض پہننے لگی تو ایک لڑکے نے شہناز کے بڑے مموں کو
دباتے کہا پلز شہناز ایک بار پیار کرنے دو شہناز نے کہا اچھا اور بریزر اوتارا اور
لڑکا شہناز کے بڑے مموں کو دباتا چومتا چوستا رہا پھر شہناز کے بڑے مموں کو چودنے
لگا اور شہناز کی چوت کو شلوار پہ ہاتھ سے سہلاتا اور انگلی اندر کرتا اور شہناز
اس کے لن کو چومتی چوپے مارتی پھر اس کے لن کا پانی نکلا شہناز نے پیا پھر شہناز
نے کپڑے پہنے اور مجھ سے کہا چلو ھم گاڑی میں آرھے تھے تو شہناز نے کہا یار جب میں
لن کو دیکھتی ھوں تو پاگل ھوجاتی ھوں مجھے جو مرد اچھا لگتا ھے جب تک اس سے میں
چدائی نہیں کر لیتی تب تک مجھے کہیں سکون نہیں ملتا سب لڑکے مجھ سے شادی کرنے کو تیار
تھے جب تم نے کہا تو تم مجھے اچھے لگے تو تم کو بتایا کے مجھے جو پسند آئے گا اس
سے میں چدائی کرونگی جب تم مان گئے میں نے بھی ہاں کی پھر ھم گھر آئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میری فیملی میں مماپاپا چھوٹا بھائی دو بہینیں
ہیں میں سب سے بڑا ھوں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایک
بڑی بہن ھے جس کا نام انعم ھے انعم بھی خوبصورت ھے بڑے ممے موٹی گانڈ اور پیاری سی
چوت ھے اور میری دوسری چھوٹی بہن ھے جس کا نام وینا ھے وینا کو میں بہت پسند کرتا
ھوں اور میری دونوں بہنیں فل جوان ہیں اور لن کی شوقین ہیں وینا کا چہرہ بہت پیارا
ھے اور ھونٹ تو بس رس سے بھرے ہیں وینا کے گول گول بڑے اور ٹائٹ مموں کی کیا بات
ھے اور وینا کی پَلی ھوئی مست گانڈ ھے وینا بکل انگریزی میم کے جیسی ھے انعم اور وینا
کا روم ایک تھا اور بیڈ بھی ایک تھا اور میں نے اکثر انعم اور وینا کو ایک دوسرے
کو نگا سیکس کرتے دیکھا کے دونوں نگی ھوکر ایک دوسرے کو چومتیں چہرے ھونٹ مموں چوت
کو چومتی چوستی اور چاٹتی تھیں اور دونوں فل مست ھوتیں بہنوں کو سیکس کرتے دیکھکر
میرا لن کھڑا ھوجاتا پھر میں تڑپتا من کرتا کے کاش میں بھی ان دونوں کے ساتھ مل کے
کروں پھر میں کبھی کبھی بہنوں سے مستیاں کرتا جب بہنیں میرے پاس ھوتیں تو من کرتا
کے ان کےمموں کو دباؤں اور ان کے ھونٹوں کو چوم لوں ان کی چوتوں کو چوموں چوسوں
چاٹوں چدائی کروں میں وینا کو بہت پسند کرتا سوچتا کاش وینا کو میں پیار کر پاؤں
پھر جب میں پہلی بار کالج آیا تو شناز کو دیکھا شناز کے مست فگر کو دیکھا شناز کے
بڑے مموں اور گانڈ کو دیکھا تو میں اور ھوٹ ھوگیا ایک تو بہنوں کو نگا سیکس کرتے دیکھ
دیکھ کے میں پہلے ھوٹ تھا اور شہناز کو دیکھ کے میں بہت ھوٹ ھوگیا اور میں اپنے آپ
کو روک نہیں پایا آج شناز میرے ساتھ ھے اور جلد شادی کرلیں گے پھر شناز کو گھر کے
اندر لایا اور شہناز کو سب سے ملوایا اور شادی کا بتایا تو کھانا کھارہے رھے تھے
تو شہناز میری بہنوں کے حُسن کی بہت تعریف کی کبھی میری بہنوں کو ہاتھ لگاتی باتیں
کرتی مما نے کہا شادی کا کب موڈ ھے شہناز نے کہا شادی بھی کرلینگے آج ھم دونوں ساری
رات ساتھ ھونگے بہنوں کا روم دیکھا تو شناز کبھی انعم کو اپنی باھوں میں بھرتی تو
کبھی وینا کو پھر شناز کو میں اپنے روم میں لایا تو آتے ھی ھم چومنے لگ گئے اور ایک
دوسرے کو نگا کیا پھر جب ھم نے چودائی کی تو شہناز چدائی میں مست بھری آوازیں نکال کر کہتی اپنے پیارے لن سے میری چوت
کی آگ کو بجھادو اور چودو میری چوت کو میری چوت کا رس نکالو اور شناز کی آوازیں میرے
گھر والے بھی سن رھے تھے جب ھم چدائی کرکے آئے تو سب ھم کو دیکھکر مسکرارھے تھے
شناز نے کہا میں فل انجوائے کرتیں ھوں مما نے کہا کھانے میں کیا بناؤں شناز نے مما
کو چومہ کرکے کہا جو من میں آئے بنالو میں کھالوں گی پاپا نے کہا کہیں جارھے ھو میں
نے کہا ھاں شنار نے کچھ لینا ھے پھر ھم گئے شناز نے میری مما اور بہنوں کی تعریف کی
پھر مجھ سے کہا تیری دونوں بہنیں بہت مست ہیں میں نے کہا کیا ارادہ ھے کہا یار من
کررہا ھے کے تیری بہنوں سے سیکس کروں میں نے کہا کیا تم لڑکیوں سے بھی شناز نے
ہنستے ھوئے کہا ہاں یار بہت مزہ آتا ھے میں نے کہا کیسے کروگی کہا بس تم دیکھتے
جاؤ ایک دن مجھے تم ان کے ساتھ سیکس کرتے دیکھو گے پھر کہا ان کے ممے دیکھے کتنے
مست ہیں اور ان کی چوت بھی مست ھوگی ان کو چومنے چوسنے کومن کرتا ھے پھر شناز نے
اپنی چوت کی چیزیں لیں اور آکر ھم نے کھانا کھاتے باتیں کی پاپامما بھائی اور وینا
کھانا کھاکر اپنے روم میں چلے گئے شناز میں اور انعم ھم تینوں ابھی کھانا کھارھے
تھے تو شناز انعم کے جسم کی تعریف کررھی تھی پھر انعم کے مموں کی تعریف کی تو انعم
مسکرانے لگی تو شناز نے انعم سے کہا تیرے مموں کو دیکھنا ھے دیکھاؤ انعم نے
مسکراتے کہا ممے تو آپ کے بھی بہت پیارے ہیں شناز نے کہا تم میرے مموں کو دیکھوں میں
تیرے مموں کو انعم نے کہا بھائی کے سامنے شناز نے انعم سے کہا دیکھو سامنے واشروم
ھے اس میں چلیں انعم نے کہا ابھی تو شناز نے کہا ہاں پلزپلزپلز پھر انعم نے کہا
چلو تو پھر دونو اندر گئی اور پونے گھنٹے کے بعد باہر آئیں اور دونوں بہت خوش تھیں
شناز نے کہا بہت مزہ آیا پھر میری پیاری وینا آئی اور انعم سے کہا جلدی آؤ پھر
دونوں چلی گئیں ______ میں اور شناز میرے روم میں آۓ اور چدائی شروع کی میں نے شناز کو بتایا
کے میری دونوں بہنیں آپس میں سیکس کرتیں ھیں اور ساری بات بتائی کے ان کو سیکس
کرتا دیکھتا تو میرا لن کھڑا ھوجاتا شناز نے کہا اگر تم چاہو تو انعم اور وینا کو
چود سکتے ھو میں نے کہا کیسے کہا بس ایک بار میں دلہن بن کر گھر میں آجاؤ پھر ایک
دن تم ھم تینوں کو ایک ساتھ چود رھے ھوگے پھر شناز میرے اوپر آکر اپنی چوت میں میرا
لن لےکر چودائی کرتے کہا مجھے تیرا چھوٹا بھائی اچھا لگتا ھے میں نے کہا پہلے انعم
اور وینا کے مزے کراؤ پھر جس کا لینا ھو لےلینا شناز نے کہا لینے کا کام تم مجھ پر
چھوڑ دو پھر شناز نے کہا مجھے انعم بہت پسند ھے انعم کے ساتھ سیکس کرنے کا بہت مزہ
آۓگا پھر شناز مست ھوکر اپنی چوت کو مست
چلاتے کہے رھی تھی ھاۓ انعم کے ممے بہت کمال ہیں انعم کا فگر
کمال کا ھے اور انعم کی چوت بھی کمال کی ھوگی میں تو مست ھو گیا پھر کچھ دیر بعد
شناز نے اپنی چوت کو سلوسلو چلاتے میرے منہ میں اپنے بڑے مموں کو دیکر کہا اچھا یہ
بتاؤ کے انعم اور وینا ان دونوں میں سے تم کو کون پسند ھے شناز نے کہا بتاؤ میں نے
کہا مجھے وینا بہت پسند ھے شناز نے پھر سے اپنی چوت کو تیزتیز چلاتے کہا پہلے ھم انعم
سے کرینگے پھر وینا سے مجھے انعم مست لگتی ھے میں نے کہا ٹھیک ھے پھر شناز کو گانڈ
چودنے کو کہا شناز نے کہا سوہاگ رات کو کرلینا پھر ھم نے ساری رات چودائی کی پھر ایک
ہفتہ میں شادی کرلی شادی کی اور شناز کی گانڈ کی سیل توڑ کر ساری رات چدائی کرتے
رھے پھر شادی کی تیسری رات کو شناز نے بتایا کے ابھی انعم تیرے سے شرماتی ھے میں
نے انعم سے بات کی ھے اور انعم مان گئی ھے اور انعم نے اپنی چوت کی شیو بھی کرلی
ھے جب انعم آئے تو تم سوجانا میں نے انعم سے کہا ھے عمر سویا ھوتا ھے اور ھم سیکس
کرینگیں اور انعم کو یہ بھی بتایا ھےکہ بھائی نے تم کو نگا سیکس کرتے دیکھا ھے اگر
وہ دیکھ لےگا تو کوئی بات نہں انعم نے کہا
ھے جب بھائی سویا ھو تو تب مجھے میسج کرنا میں آجاؤگی اگر بعد میں بھائی اٹھ گیا
تو تم سمبھال لینا میں نے کہا ٹھیک ھے پھر بیوی نے مجھ سے کہا تم سونے کا بہانہ
کرو اور نگے رضائی میں لیٹے رہو اور اپنی بہن کا نگا جسم دیکھنے کا مزہ لو میں نے
کہا ٹھیک ھے شناز نے انعم کو میسج کیا تو انعم نے میسج کیا کے آرھی ھوں میں لیٹ کر
رضائی میں دیکھنے لگا پھر ڈور کھلا انعم اندر آئی آکر ڈور لاک کیا شناز کھڑی ھوگئی
پھر انعم نے شناز کو باھوں میں بھرکر پوچھا عمر سوگیا ھے تو شناز بیوی نے انعم کو
باھوں میں بھر کر کہا ہاں میری جان عمر سوگیا ھے پھر شناز نے انعم کو باھوں میں
بھر کر شناز نے اپنے آپ کو بیڈ پر گرایا تو انعم شناز کے اوپر گِری پھر دونوں چوم
رھی تھی شناز انعم کی گانڈ کو دباتی پھر دونوں اٹھ کر بیٹھیں شناز نے انعم کی چوت
میں انگلی کرتے کہا لن دیکھوگی انعم نے کہا کس کا شناز نے کہا عمر کا پھر شناز نے
جھٹ سے انعم کی نیٹی اوتار کر مموں کو دباتی ھوئی بریزر اتار کر مموں کو دیکھ کر
تعریف کرتے انعم کے بڑے مموں کو دابانے اور چومنے چوسنے لگی پھر شناز نے انعم سے
کہا دیکھنے میں کیا جاتا ھے عمر تو سویا ھوا ھے انعم نے کہا اٹھ گیا تو شناز نے انعم سے کہا عمر کا لن ساری رات کھڑا ھوتا
ھے دیکھو تو دیکھاؤ انعم نے شناز سے کہا من تو بہت کر رھا ھے اگر عمر اٹھ گیا تو
شناز نے کہا آرے اس کی تم فکر نہ کرو میں سب سمبھال لونگی تو انعم نے کہا ھائے
بھابھی پھر جلدی سے لن دیکھاؤ شناز بیوی نے میرے اوپر سے ساری چادر ہٹادی انعم نے
کہا بھابھی بھائی تو نگے سو رھے ہیں شناز نے کہا عمر کو میں نگا رکھتی ھو ساری رات
مزے کرتی ھوں شناز نے انعم سے کہا یہ دیکھو انعم نے میرا کھڑا لن دیکھا تو انعم میرے
کھڑے لن کو دیکھ کے مست ھونے لگی شناز بیوی نے کہا ہاتھ لگاکر دیکھو عمر سورہا ھے
پھر انعم نے میرے کھڑے لن کو ہاتھ لگاکر سہلانے لگی شناز نے انعم سے کہا لن کیسا
ھے انعم نے کہا بہت پیارا ھے شناز نے کہا لن کو پیار کرو انعم نے میرے لن کو پیار
کیا چوپے مارے تعریف کی پھر شناز نے انعم سے کہا کبھی چوت میں لیا ھے انعم نے کہا
ہاں لیا ھے شناز نے کہا کس کا انعم نے کہا اپنے فرینڈ کا شناز بیوی نے کہا اگر چوت
میں لینا ھے تو اوپر آجاؤ عمر سورہا ھے انعم نے کہا بھائی تو شناز نے انعم سے کہا
میں ھوں نہ تم فکر مت کرو پھر انعم نے کہا ٹھیک ھے پھر شناز نے انعم کی ہیلپ کی
اور انعم میرے اوپر آئی تو شناز نے میرے لن کو پکڑا اور انعم نے اپنی چوت کے سوراخ
کو میرے لن کے ٹوپہ پہ رکھا اور میرا لن اندر چلا گیا پھر انعم چودائی کرتے کرتے
مجھے چومتی میرے منہ میں منہ دیا میرے منہ میں اپنی زبان دیتی میں زبان کو چوستا
پھر میں اپنی زبان انعم کے منہ می دیتا تو انعم میری زبان کو چوستی اور انعم مستی
میں شناز سے کہتی بھابھی بھائی کے لن سے مجھے بہت مزہ رھا ھے پھر انعم کی چوت کا
رس نکلا پھر شناز اور انعم آپس میں سیکس کرنے لگیں میں تو بےبس ھوکر پڑا تھا پھر
اچانک بجلی چلی گئی پھر مجھے موقعہ ہاتھ آیا تو میں اُٹھا اور انعم کو باہوں میں
بھر کر نیچے لیٹاکر انعم کی چوت میں لن ڈال کر مست چدائی کرنے لگا اور انعم مجھ سے
لپٹی ھوئی سیکس سانسیں لیتے کہے رھی تھی بہت مزہ آرہا ھے پھر اچانک سے بجلی آگئی
انعم نے کہا رکو مت بس چودتے رہوں پھر انعم کی چوت سے رس نکلا پھر انعم کے چہرے
ھونٹ گالیں مموں چوت کو خوب چوما چوسا چاٹا پھر ساری رات انعم کو چودتا رہا پھر
شناز سے چدائی کرکے پھر ھم نگے سو گئے صبح ہم اٹھے تو انعم کو پھر لن کی سواری
کرائی انعم کو کہا میں تو ترے لیئے خوار تھا انعم نے کہا ایک بار مجھے چھیڑا تو
ھوتا میں نے کہا کہیں تم کو اچھا نہ لگا تو انعم نے کہا بھائی آپ بہت اچھے ھو آپ
کا لن بہت کمال کا ھے فاریغ ھونے کا نام نہیں لیتا ایک میرا فرینڈ ھے جو بار بار
فاریغ ھوجاتا ھے انعم نے کہا اب میں روز مزے کرونگی پھر ھم چدائی کرنے لگے وینا
آگئی اور ھم کو چودائی کرتے دیکھا تو غصے سے کہا ناشتہ کرلو اور غصہ سے چلی گئی میری
جان وینا ھم سے ناراض ھوگئی اب وہ وقت دور نہیں تھا وینا کو پانے کا میں نے شناز
انعم سے کہا جیسے کیسے وینا کی ناراضگی دور کرو پھر انعم نے کہا جب وینا ناراض ھوتی
ھے تو میں وینا کی چوت کو پیار کرتی ھو پھر وینا مان جاتی ھے میں نے کہا پھر وینا
کو جاکر مناؤ پھر شناز اور انعم نے سارا دن وینا کو منانے کیلئے وینا کی چوت کو
چاٹتی رھی وینا نے کہا میری ایک شرط ھے پوچھا شرط کیا ھے وینا نے کہا بھائی کے
ساتھ میں ایک دن اور ایک رات کہیں اور جگہ جاکر کرنا چاہتی ھوں جب تک میری شرط پوری
نہ ھوگی تب تک میں عمر سے بات نہیں کرونگی میں بھائی سے ناراض ھوں پھر وینا کی شرط مجھے بتائی ________________
میں
آفس میں تھا اور وینا کو میسج کیاکہ میرے دوسرے فلیٹ میں چلیں وینا نے میسج کیا کے
ٹھیک ھے میں نے کہا اگر دو دن اور دو راتیں ساتھ رہیں تو وینا نے کہا پھر تو خوشی
کی بات ھے ھم دونوں دو دن اور دو راتیں اکیلے ھونگے میں نے وینا کو لکھا تم پالر
جاؤ میں تم کو وہیں سے پِک کرلونگا وینا نے کہا ٹھیک ھے وینا کو کہا چوت کو بالوں
سے صاف کر لینا وینا نے کہا ٹھیک ھے میں نے کہا میرا لن کھڑا ھوگیا ھے وینا نے کہا
میری چوت بھی تڑپ رھی ھے میں نے کہا پھر تم جلدی تیار ھو جاؤ برداش نہیں ھو رھا
پھر میں نے کال کٹ کردی پھر شناز بیوی کو فون کرکے بتایا کے میں اور وینا دو دن
رات کو گھر نہیں آئینگے شناز نے کہا وینا کی جم کے جدائی کرنا میں نے کہا ٹھیک ھے
کال کٹ کی پھر شام کو وینا نے میسج کیا کے آنے کی کرو میں گیا وینا مسکراتی آئی وینا
کو دیکھ کے میرا لن کھڑا ھوگیا پھر فلیٹ پر ھم گئے تو وینا نے مجھے گلے لگاکر مجھے چومنے لگی میں وینا کو اٹھا کر چومتا ھوا
روم میں لاکر بیڈ پر لیٹایا اور وینا نے مجھے باھوں میں بھر کر میرے اوپر آکر میرے
لن پر اپنی چوت کو رکھ کر ہلاتے میرے منہ میں دیا ھم ھونٹ زبان چوسنے لگے وینا نے
میری شیٹ اتار کر میرے جسم کو چومنے لگی پھر میری پینٹ کا بیلڈ کھول کر میری پینٹ
اوتار کر میرے لن کو دیکھ کر بہت خوش ھوئی اور لن کی تعریف کی پھر لن کو ایسا مست
پیار کیا کے میں مست ھوگیا پھر میں مستی میں آکر وینا کو چومتے چوستے چاٹتے اور پیار
کرتے کرتے وینا کے سارے کپڑے اوتار کر وینا کے نگے بدن کو دیکھ کے میں پاگل ھو گیا
تعریف کرتے وینا کو سر سے لے کر پاؤں تک
خوب چوما پیار کیا اور وینا کی چوت اتنی پیاری تھی کے میں کیا بتاؤ وینا کی چوت کو
مستی میں خوب چوما چاٹا چوسا پیار کیا پھر جب چوت میں لن ڈال کر ھم دونوں نے چدائی
کی کے ھم مست ھوگئے اور وینا اور میں فارغ ھونے کا نام ھی نہیں لے رہے تھے وینا نے
اپنے اسٹائل سے فل چدائی کی اور میں نے اپنے اسٹائل سے فل چدائی کی پھر وینا نے
کہا پشاب کرتے پیار کریں میں نے کہا ہاں پھر وینا کموڈ پر بیٹھ کر پشاب کرنے لگی
پھر وینا کی چوت سے پشاب نکلا میں وینا کی چوت کو چومنے چاٹنے لگا اور وینا کی چوت
سے پشاب نکلتا رہا اور میں چوت کو چومتا چاٹتا رہا پھر وینا نے مجھے کموڈ پر
بٹھاکر خود نیچے بیٹھ کر میرے لن کو پیار کرتے کہا جب میں کہوں تب پیشاب کرنا جب
روکنے کو کہوں تو پشاب روک لینا پھر وینا نے میرے لن کو چوپے مارنے لگی وینا کے
منہ میں لن تھا اشارا کیا پشاب کرنے کا کہا میں نے پشاب کیا تو پشاب روکنے کا
اشارا کیا میں نے پشاب روک لیا پھر وینا نے لن کو منہ سے نکالا وینا کے منہ میں
پشاب تھا مجھ دیکھا کر پی کر پھر لن کو منہ میں لےکر پشاب کرنے کو کہا پھر میرے لن
سے پشاب نکلتا رہا اور وینا لن کو چوپے مارتی رھی پھر ھم بیڈ پر چدائی میں مست
ھوگئے اور چدائی کرتے ھم کو رات کے بارا بج گئے وینا نے کہا بھوک لگی ھے کھانے کا
اوڈر کیا پھر کھانا آیا وینا نے کہا کچن سے سامان لانا ھے میں نے وینا کو اٹھایا وینا
نے اپنی دونوں ٹانگوں سے میری کمر کو جکڑ لیا میں نے نیچے سے وینا کی چوت میں لن
ڈال کر چدائی کرتا ھوا وینا کو اٹھاکر باہر لایا وینا بھی اپنی چوت کو بڑے اسٹائل
سے ہلاکر چدائی کر رھی تھی اور مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر کچن میں وینا کو اٹھاکر
چدائی کرتے لایا میں وینا کو اٹھاکر جود رہا تھا وینا نے پلیٹی لیں پھر وینا کو ٹیبل
پر لیٹا کر چودا پھر وینا ٹیبل پر کھانا لگا رہی تھی اور میں ساتھ میں وینا کو چود
رہا تھا وینا نے کھانا لگانے کے بعد وینا نے مجھے کرسی پر بیٹھا کر پھر وینا میری
گود میں میرا لن اپنی چوت میں لےکر بیٹھی اور چدائی کرتے وینا مجھے کھانا کھلاتی میں
وینا کو کھلاتا اسی طرح ھم نے کھانا کھاکر پھر روم میں چدائی کی اس بار وینا کی
چوت نے ڈھیر سارا رس نکالا وینا نے کہا بھائی مجھے آپ کے ساتھ زندگی بھر رہنا ھے میں
نے وینا سے کہا تم میری جان ھو میں تم سے بہت پیار کرتا ھوں وینا نے کہا مجھے شادی
نہیں کرنی ھے بس آپ کا پیار چاہیئے میں نے کہا ٹھیک ھے پھر چدائی کی صبح ھوگئی پھر
میں اور وینا چدائی میں مست ھوئے تو وینا نے کہا میں پشاب کرنے والی ھوں تم کرتے
رھو پھر وینا کی چوت سے پشاب نکل ریا تھا میں چوت کو چود رہا تھا پھر وینا کا پشاب
ختم ھوا تو مجھ سے کہا میری چوت میں پشاب کرنا پھر وینا میرے اوپر آکر اپنی چوت میں
لن لےکر چدائی کرتے کہا اب پشاب کرو پھر میرے لن کا پشاب وینا کی چوت میں نکل رہا
تھا اور وینا مستی میں چدائی کرنے لگے پھر ھم کبھی واش میں جاکر ایک دوسرے کے منہ
میں پشاب کرتے اور پشاب پیتے اسی طرح میں
اور وینا نے خوب چدائیاں ماریں پھر ہم گھر کو آئے تو بھائی شناز اور انعم کو چود
رہا ھے میں اور وینا نے دوسرے روم میں جاکر چودائی شروع کی اب ھم کو پشاب آتا تو میں
اور وینا ویسے کرتے وینا کے ساتھ ایسا کرتے مجھے بہت مزہ آتا ابھی بھی وینا اور میں
ویسے ھی پشاب کرتے ہیں پھر شناز بیوی آئی کہا چلو اب میں اور تم چودائی کرتے ہیں
پھر ھم روم آکر چودائی کی بیوی نے مجھ سے کہا عمر اب تم بتاؤ کے انعم اور وینا کو
چودا کے نہیں پھر کچھ دنوں کیےلئے شناز بیوی کے ساتھ سسرال گیا بیوی نے کہا میری
بہن کو چودو گے پھر سالی کو چودا پھر میں اور بیوی روم میں تھے تو روم میں سالہ آیا
آتے ھی میری بیوی کو چومتا مموں کو دباتا ھوا پیار کرتے کہا رات کو مزہ آئےگا بیوی
نے کہا ھم بھی کرتے ہیں پھر رات کو سالے نے شناز کی فل چدائی کی اور میں سالی کو
چود رہا تھا تو بیوی نے کہا انعم کی شادی میرے بھائی سے کراتے ہیں مل کے چدائیاں کیا
کرینگے میں نے کہا ٹھیک ھے وینا کو میں چودتا تو مست ھوجاتا وینا سے کہا ابھی تم
شادی نہ کرنا جب میں کہوں گا تب کرنا وینا نے کہا میں آپ کے ساتھ خوش ھوں پھر میں
اور وینا دن رات چودائی کرتے وینا کو کہتا مجھے تم سے محبت ھوگئی ھے میں تم کو ساری
عمر اپنے ساتھ رکھوں گا تم رھوگی وینا نے کہا مجھے ساری زندگی ایسے خوش کرنا میری
شادی جس سے بھی کرانا مگر اپنے ساتھ رکھنا مجھے آپ کا یہ پیار ساری زندگی پانا ھے
پھر انعم کی شادی کر دی تو شناز کو کہا تم کچھ دن ان کے ساتھ رھو وینا سے کہا چلو
گھر چلتے ہیں میں اور وینا جلدی گھر آۓ پھر میں اور وینا چدائی میں مست ھوئے اور
ڈور لاک کرنا بھول گئے ھم چدائی میں مست تھے تو مما نے ھم کو دیکھا کہا آپس میں
شروع ھو گئے کہے کر چلی گئی پھر وینا کی چوت نے رس چھوڑا پھر ھم گھومنے گئے میں وینا
کا دیوانہ ھو گیا میں اور وینا لوبی میں چومتے ھوئے مست ھوگئے پھر نگے ھوکر وہیں
چودائی شروع کی وینا میرے اوپر چدائی کررھی تھی تو پاپا نے دیکھا اور مما بھی آگئی
پاپا نے کہا وینا سے شادی کون کرے گا میں نے کہا وینا کی شادی میں خود کراونگا اور
وینا کو اپنے ساتھ رکھونگا مجھے وینا سے محبت ھوگئی ھے پھر پاپا نے وینا سے پوچھا
تو وینا نے کہا مجھے شادی نہیں کرنی جب بھائی کہے گا تب شادی کرونگی پاپا نے کہا خیال
کرنا کہیں پیٹ سے نہ ھوجاؤ مما نے کہا اگر ھو تو فورن ڈوکٹر سے رجوکرنا پھر دونوں
اپنے روم گئے اور ھم نے پھر سے چودائی شروع کی وینا کی چوت نے رس چھوڑا پھر ھم روم
میں آکر چودائی کی پھر وینا کو گانڈ چودنے کا کہا وینا نے کہا جہا من کرے وہی لن
ڈال دو میں اوف تک نہیں کرونگی پھر وینا کی گانڈ کی سیل بڑے پیار سے توڑی پھر تو
ھم چدائی میں مست رھے پھر ھم چدائی کرتے رھے پھر کچھ دن بعد شناز انعم سالے کے
ساتھ آۓ مل کے چدائی کی پھر وینا اور میں لوبی میں چدائی کرتے مما پاپا کہتے
کیا تمہارا من نہیں بھرتا ھم کہتے نہیں وینا سے کہتا تم میرے بچے جنوگی وینا نے
کہا سب کو پتا چلا تو میں نے کہا تیری شادی اس سے کراتا ھوں جو بچہ نہ دے سکتا ھو
وینا نے کہا ٹھیک ھے میں بھی یہی چاہتی ھوں کے تیرے بچوں کی مما بنو پھر میں نے
اشتہار دیا کے جو مرد بچہ نہ دے سکتا ھو پھر سب آتے رھے ایک لڑکا آیا اور اپنا میڈیکل
دیکھایا میں نے بتایا کے میری چھوٹی بہن ھے وینا میں اور وینا بہت محبت کرتے ہیں میرا
وینا سے من نہیں بھرتا لڑکے کو ساری بات بتائی پھر لڑکے سے کہا تم میری بیوی شناز
اور میری دوسری بہن انعم کو چود سکتے ھو پھر لڑکے نے خوش ھوکر ہاں کی پھر لڑکے کو
وینا سے ملوایا وینا بہت خوش ھوئی پھر بیوی وینا اور لڑکے کے ساتھ مل کر چدائی کی
پھر انعم بھی آگئی اس نے بھی لڑکے سے چدوایا وینا کو لڑکے کا لن پسند آیا تو پھر وینا
کی شادی کی شاپینگ شروع ھوئی دولہے کے دو سوٹ لیئے اور دلہن کے دو سوٹ لیئے اور
پھر دو روموں کو سہاگ رات کیلئے پھولوں کی سیج سجائی پھر وینا کی شادی دھوم دھام
سے ھوئی پھر رات کو جب سارے چلے گئے تو میں نے دولہے کا سوٹ پہنا شناز نے بھی فل
مست میکپ کیا اور دلہن کا سوٹ پہنا تو میں نے شہناز کو دیکھا تو شناز مجھے بہت پیاری
لگی تو شناز کو بیڈ پر لیٹا کر تھوڑی دیر چدائی کی پھر شناز نے شلوار پہن کر تھوڑا
میکپ سہی کیا پھر بیڈ پر دلہن بنکر بیٹھ کر کہا اب میں ریڈی ھوں پھر میں روم سے
باہر آیا تو لڑکا مما پاپا اور بھائی سے باتیں کر رہا تھا لڑکے سے کہا شناز کو فل
مست کرنا اگر شناز سو بھی جائے تو تم لگے رہنا لڑکے نے کہا ٹھیک ھے پھر لڑکا شناز
کے روم گیا پھر میں وینا کے پاس آیا وینا دلہن کے لیباس میں بہت پیاری لگ رہی تھی
پھر ھم ساری رات چدائی کرتے رھے پھر سوگئے لڑکا شناز کو خوب چودتا جب انعم آتی تو
بھائی بھی انعم کو چودتا لڑکے نے میرے بھائی سے کہا وینا کو چودو بھائی نے کہا وینا
مجھے نہیں چودنے دیتی اور بھائی نے مجھے بھی منع کیا ھے وینا کو چودنے سے جب میں وینا
کے ساتھ ھوتا تو لڑکا میری بیوی کے ساتھ ھوتا وینا کہتی بھائی جب تم نہیں ھوتے تو
میرا شوہر چدائی میں مجھے مست رکھتا ھے ایک پل کے لیئے نہیں چھوڑتا جب تم آتے ھو
تو پھر چھوڑتا ھے کبھی کبھی میں اور وینا کا شوہر ایک ساتھ مل کر چدائی کرتے وینا
کہتی جب تم دونو ایک ساتھ کرتے ھو تو مجھے بہت مزہ آتا ھے کبھی شناز کو ھم دونوں ایک
ساتھ چودتے تو کبھی مل کر چدائی کرتے پھر بیوی پیٹ سے ھوگئی وینا کی گانڈ کی خوب
چدائی کرتا وینا کے شوہر نے کہا وینا گانڈ نہیں دیتی پھر وینا سے کہا وینا نے کہا
بھائی میری گانڈ تو آپ کی ھے میں نے وینا سے کہا یہ تیرا شوہر ھے اس کی ہر بات
مانو پھر وینا کو نگا کرکے تھوڑی دیر گانڈ کی چدائی کی پھر وینا کے شوہر نے وینا کی
گانڈ میں لن ڈال کر چودنے لگا می نے وینا سے کہا شوہر کو مست کرو وینا نے کہا ٹھیک
ھے پھر میں شناز سے مست ھوا میری ساس بھی بہت خوبصورت ھے ساس کو دیکھ کے من کرتا
کے ساس کے نگے جسم کا مزہ لوں باتوں باتوں میں بیوی سے کہا تو شناز بیوی نے کہا
مما سے میں بات کرونگی پھر بیوی کا پیٹ بڑا ھوگیا شناز میرے اوپر اپنی چوت میرا لن
کےکر پیار سے چدائی کرتے مجھ سے کہا مما کو بلا لوں مما مان گئی ھے جب تک بچہ نہیں
ھوتا مما تب تک ساتھ رہے گی میں نے خوش ھوکر کہا ٹھیک ھے پھر بیوی نے چدائی کرتے
اپنی مما کو فون کرکے آنے کو کہا پھر شناز نے اپنی مما سے کہا عمر تم کو ایرپوٹ سے
پِک کر لیگا پھر شناز نے کہا ہاں ھم کر رھے ہیں پھر کہا عمر نیچے ھے میں اوپر ھوں
اور سارا اندر ھے پھر مما کو چمہ کرکے پھر کال کٹ کی شناز بیوی نے مجھ سے کہا مما
نے تم سے چدائی کی مجھ سے شرط رکھی تھی میں نے کہا کون سی شرط شناز نے کہا مما کہتی
ھے میں داماد کے ساتھ ایک رات الگ رھنا چاہتی ھوں وہ بھی کسی ھوٹل کے روم میں مما
نے مجھ سے کہا تم روم بک کراؤ میں نے روم بک کرالیا ھے مما نے کہا جب داماد کے ساتھ
ایک رات گزار لونگی تو پھر ھم مل کے کرینگے میں نے کہا ٹھیک ھے پھر بیوی نے کہا
مما صرف تیرے لیئے پالر سے تیار ھوکر آرہی ھے مما کو کہا چوت کو بالوں سے صاف کرلینا
شناز نے مجھ سے کہا میری مما کو بہت خوش کرنا اور ساری رات چدائی کرتے رہنا اگر
مما سو بھی جائے تو تم لگے رہنا مما کو ایرپوٹ سے لےکر ھوٹل چلے جانا پھر میں ساس
کو لینے گیا تو ساس آج غضب کی لگ رہی تھی ھم نے ایک دوسرے کو باہوں میں بھر کر
چوما پھر روم آئے میں اور ساس مست ھوگئے ساس نے ساری رات کھل کے چدائی کی صبح ھوگئی
پھر شام ھوئی بیوی اور وینا کا فون آیا پھر ھم گھر آئے پھر میں بیوی ساس اور وینا
اور وینا کا شوہر اور بھائی ھم ایک ساتھ مل کر چدائی کی پھر میرا بیٹا ھوا انعم بھی
پیٹ سے تھی آخری مہنہ تھا پھر ساس چلی گئی پھر وینا پیٹ سے ھوگئی اور بہت خوش ھوئی
پھر انعم کو بلایا کچھ دن رہی پھر چلی گئی وینا کا شوہر شناز اور وینا کی چوت گانڈ
مموں اور منہ کو خوب چودتا اور شناز اور وینا بھی خوب چدائی کرتیں میں بھی شناز
اور وینا کو ایک ساتھ کبھی الگ الگ خوب چودتا اور بھائی شناز کو میرے جانے کے بعد
چودتا رہتا پھر میرے آفس میں ایک لڑکی جوپ کرتی تھی مجھے پسند آئی تو چدائی کی پھر
بھائی سے شادی کرا دی اور بھائی کی بیوی پیٹ سے ھوگئی پھر وینا نے بیٹی جنی پھر
شناز پیٹ سے ھوگئی پھر وینا کو بیٹی ھوئی وینا کا شوہر اور میں ساتھ مل کے خوب
چدائی کرتے پھر وینا پیٹ سے ھوئی تو بھائی کی بیٹی ھوئی پھر ھم تینو ایک ساتھ
بھابھی کے ساتھ چدائی کرتے پھر شناز نے بیٹا جنا پھر بھابھی پیٹ سے ھوگئی پھر ھم تینوں
ایک ساتھ مل کر شناز کی چدائی کرتے پھر وینا نے بیٹی جنی پھر بھابھی نے بیٹی جنی
پھر شناز نے پھر شناز نے بیٹی جنی وینا نے بیٹا جنا اور بھابھی کو بھی بیٹا ھوا
پاپا دو دن کے لیئے باہر گئے تھے رات کو مما نے میسج کیا کہا کیا کررھے ھوں میں نے
کہا لیٹا ھوں میسج کیا شناز کیا کر رھی ھے میں نے کہا سو رہی میسج کیا میرے روم میں
آؤ میں مما کے روم میں آیا کہا میرے ساتھ بیٹھو میں بیٹھا مما نے مجھے باھوں میں
بھر کر اپنے سینے پر کرکے کہا اپنی مما کو تھوڑا خوش کرو میں نے کہا ٹھیک ھے مما
نے کہا چادر ہٹاؤ میں نے مما پر سے چادر ہٹائی تو مما نگی تھی پھر مما کو صبح تک
خوش کیا پھر مما بھی ہماری پاٹنر بن گئی وینا کا شوہر بھی مما کو چودتا مما بھی
چدائی کی شوقین ھے گانڈ میں بھی لن لیتی ھےپھر شناز نے میرے پاپا سے چدائی کا کہا پھر
رات کو مما میرے پاس آئی اور شناز نگی پاپا کے روم میں گئی میں مما کی ٹانگیں
اٹھاکر چدائی کرتے مما کوصبح تک خوش کیا پھر مما اور میں پاپا کے روم گئے پاپا اور
شناز چدائی میں مست تھے پھر پاپا شناز کو چودتا تو کبھی مما کو پھر ہم چدائی کرتے
رھے ہمارے بچے جوان ھوئے بچے آپس میں شروع ھوگئےپھر بچوں کی شادی کرادی میں اور وینا
جب چدائی کرتے تو ایک دوسرے کو پشاب سے مست کرتے ۔/
No comments:
Post a Comment